Tuesday, July 27, 2021

رجب طیب اردوان بمقابلہ طالبان

 

معزز رجب طیب اردوان صاحب،

صدر ترکی

ہم میں سے اکثریت ، پاکستانی ، آپ کو اور ترکی کو بہت ہی زیادہ عزت سے دیکھتے ہیں۔ اس تحریر کو مختصر رکھنے کے لئے میں تاریخی تفصیلات میں نہیں جاؤں گا کیوں کہ ہماری دو عظیم ممالک کے مابین باہمی محبت اور پیار روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ مزید یہ کہ امت مسلمہ کے حوالے سے مختلف امور کے بارے میں آپ کے موقف ہمارے لئے بڑے فخر اور خوشی کا باعث ہیں۔ ہم آپ کو امت کا محافظ سمجھتے ہیں۔ ذاتی سطح پر آپ کی عمدہ تلاوت قرآن ، آپ کی اہلیہ کا لباس وغیرہ، ہمیں یہ احساس دلاتا ہے کہ اسلام آپ کی شخصیت میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

 

 بدقسمتی سے افغانستان کے بارے میں آپ کے حالیہ بیانات سے ہمیں بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ترکی کے صدر کی حیثیت سے آپ کو ترکی کے قومی مفادات کا تحفظ کرنا ہوگا۔ اسی پس منظر میں ہم قبرص ، ایس -400 اینٹی ائیرکرافٹ میزائل ، اور لیبیا وغیرہ کے بارے میں آپ کے موقف کو سمجھتے ہیں۔ لیکن امریکیوں کے تعاون سے ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنا کوئی دانشمندانہ اقدام نہیں ہے۔ براہ کرم درج ذیل نکات پرغور کریں :
 1۔ طالبان نے 20 سالوں کے تنازعہ کے دوران، ترکی کے مسلم ملک ہونے کے ناطے سے ترک افواج پر حملہ نہیں کیا۔

2۔ اگر نیٹو کی تمام مشترکہ طاقت 20 سالوں میں طالبان کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوسکتی ہے تو آپ کو کیا اعتماد ملتا ہے کہ تن تنہا ترکی یہ کر گزرے گا؟

3- آپ کا یہ دعویٰ کہ طالبان طاقت کے ذریعہ اقتدار پر قبضہ کر رہے ہیں اور انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے ، یہ بہت مبہم ہے۔ ان سے 20 سال قبل طاقت کے ذریعہ اقتدار لیا گیا تھا۔ جب آپ کی اپنی فوج نے آپ سے اقتدار لینے کی کوشش کی تو آپ نے کیا کیا؟ کیا آپ بیٹھے دیکھتے رہے تھے؟ ہمیں خوشی ہے کہ جو آپ کا حق تھا وہ آپ نے واپس لیا۔ اسی طرح طالبان افغانستان پر حکمرانی کر رہے تھے جب یہ زبردستی ان سے لیا گیا تھا۔

4۔ دوستم ایک معروف جنگی مجرم ہے، اس کی حمایت کرنا ہمیں ایک انتہائی تکلیف دہ منطقی نتیجے تک پہنچاتا ہے جس سے آپ کی نسلی وابستگی آپ کی اسلامی وابستگی پر غالب آتی محسوس ہوتی ہے۔

 

اگر آپ اپنے بیان پرعمل درآمد کرتے ہیں تو ہم بہت خوفزدہ ہیں کہ یہ نسلی تحریک ترکمانستان جیسی دوسری مسلم ریاستوں کو بھی اس تنازعے میں مبتلا کردے گی، اور اس سے ایک ایسی جنگ شروع ہوگی جس میں ممکنہ طور پر سیکڑوں ہزار مسلمان مارے جائیں گے۔

 قبرص، ایس-400 اینٹی ائیرکرافٹ میزائل، اور لیبیا وغیرہ کے بارے میں بھول جائیے، ایک مسلمان کی حیثیت سے اپنے بارے میں سوچئے کہ کیسا مستقبل آپ کا منتظر ہے۔ قیامت کے دن وہ تمام مردے اپنے سروں سے ٹپکتے خون کے ساتھ آئیں گے اور آپ سے پوچھیں گے کہ آپ نے انہیں کیوں مارا؟ وہاں نہ تو ترکی ہوگا، نہ قبرص، نہ تیل یا گیس کے کنویں، بس آپ تن تنہا، ان تمام جانوں کا سامنا کریں گے جو انصاف مانگ رہے ہونگے۔ براہ کرم ایک بھی گولی چلنے سے پہلے اس کے بارے میں واقعی انتہائی سنجیدگی سے سوچیں۔

 

 نیک تمناؤں کے ساتھ، آپ کا مسلم بھائی

ندیم غفور چوہدری

Sunday, July 25, 2021

Recep Tayyip Erdoğan vs Taliban

Honorable Recep Tayyip Erdoğan,

President of Turkey,

Majority of us, Pakistanis, hold you and Turkey in very high regard. To keep this writing short I won’t go into historical details because the mutual love and affection between our two great nations is as obvious as sun on a clear day. Moreover your stands on different issues regarding Muslim Ummah are of great pride and joy for us. We regard you as defender of Ummah. On a personal level your excellent recitation of Quran, the attire of your wife etc gives us the feeling that Islam holds central position in your personality.

Unfortunately some of your recent statements regarding Afghanistan are causing great anguish to us. We know that as president of Turkey you have to guard national interests of Turkey. It is in this background we understand your position regarding Cyprus, S-400 anti-aircraft missiles, Libya etc. But attempting to get these issues resolved by siding with Americans is not a wise move. Please consider the following:

  1. Taliban did not attack Turkish forces during 20 years of conflict out of respect for Turkey being a Muslim country.
  2. If all the combined power of NATO was not successful in defeating Taliban in 20 years what gives you the confidence that Turkey alone will be able to do it?
  3. Your claim that Taliban are grabbing power by force and should not do that, is very shallow. Power was taken from them 20 years ago by force. When your own military tried to take power from you, what did you do? Did you just sit back? We are glad that you took back what was rightfully yours. Similarly Taliban were ruling Afghanistan when it was forcefully taken from them.
  4. Dostum is a known war criminal, supporting him brings us to a very painful conclusion that deep down your ethnic affiliation override your Islamic affiliation.

If you continue on your stated course of action we are very very afraid that this ethnic motivation will engulf other Muslim states like Turkmenistan in this conflict and it will start a war in which possibly hundreds of thousands of Muslims will die. Forget about Cyprus, S-400 anti-aircraft missiles, Libya etc, think about your own self as a Muslim what future awaits you. On the Day of Judgment all those dead will come with blood dripping from their served heads and ask you why did you kill them? There will be no Turkey, no Cyprus, no oil or gas fields but you and only you, facing all those souls asking for justice. Please think really hard about it before firing the first bullet.

Regards Your brother in Islam

Nadeem Ghafoor Chaudhry